یہ تجربوں کا سفر ہے، انتہا کوئی نہیں
افتخار امام صدیقی
بی۔ایس۔ ایس جوہر سے مکالمہ
افتخار امام صدیقی
سچی، اچھی اور اپنی شاعری کے جوہر
خالد حسین خاں
سیماب اکبر آبادی کا ایک شاگرد: بی۔ایس۔ جین جوہر
مظہر امام
ہم تو قائل بھی محبت کے نہ تھے
بی۔ ایس۔ جین جوہر
اردو کا شاعر
بی۔ ایس۔ جین جوہر
نسلِ انسان
بی۔ ایس۔ جین جوہر
سرقہ اور توارد
نریش کمار شاد
ایک ٹکڑا روٹی کا
انل ٹھکر
لوٹ کے ڈھونڈو گے ہمیں
بھگوان داس اعجاز
سبز رتوں میں رنگ خزانی پڑھتے ہیں
پی پی سریواستو رند
اردو کئی بھاشاؤں کا اِک سنگم ہے
امیر چند بہار
چھور پر کھڑا میں
اندر موہن کیف
اک بچے کے سونے سا
دیپک قمر
عید مبارک
سوہن راہی
مٹھی بھر غزلیں
کرشن کمار طور
اک عالم کے ہونٹوں کی دعا رسول پیا
کرشن کمار طور
بہ کہا تھا سخن وروں میں گزر نہ کرنا
کرشن کمار طور
اک فقط ساحل تلک آتا ہوں میں
پرتپال سنگھ بیتاب
میٹھی میٹھی باتیں کرکے وہ مجھ کو پھسلانا چاہے
وجے ارون
مجھ کو اشکوں کے سمندر میں نہانے کو کہا
عکس لکھنوی
غیر اردو داں اردو قلم کاروں کی نئی نسل
افتخار امام صدیقی
شب کے ساتھی
جیتندر بلو
غیر مسلم مشاہیر بنام۔۔۔ کہاں گئے یہ شریف انسان؟
افتخار امام صدیقی
دیکھے والی تھی یوں بھی بے بسی زنجیر کی
گنیش بہاری طرز
وقتِ رخصت آنکھ سے آنسو نہیں بہنے دیا
ایشور دت انجم
وقت سفر کیا لب پہ اک نیک نام ہے
عشق کشتواڑی
روشنی کا سراغ غائب ہے
راجندر ناتھ رہبر
قدم ایسا بھی اٹھے جو چمن کو ساز گار آئے
سردار پنچھی
ممکن ہے وہ بھی ہو تنہا یہیں کہیں ہوگا
اوم پربھاکر
وقت سے لڑنے کی تل بھر بے کلی مجھ میں نہیں
تلک راج پارس
مکاں جس کا ہو شیشے کا وہ کیا پتھر اٹھائے گا
پریمی رومانی
روٹھ جائے تو منانے کی ضرورت کیا ہے
پریمی بھنڈاری
مٹھی بھر شاعری
جینت پرمار
گوراں
آنند لہر
ادبی لطائف
نارنگ ساقی
واپسی، خالی آنکھیں خالی ہاتھ
کامنی دیوی
رات کو والی بھوک
اندار شبنم
انجام
آشا پربھات
ہوا کے پر کترنا اب ضروری ہو گیا ہے
خوشبیر سنگھ شاد
وہ منظر تھا کتنا سہانا میاں جی
وشال کھلر
اک تھکن قوت اظہار میں آ جاتی ہے
اتل اجنبی
دوسروں والی لڑکی
ویریندر پٹواری
کھویا ہوا زمانہ مکرّر نہ آئے گا
ہرپندرگری شاد
نہ ڈھکا بعد مرگ تن میرا
شیلیش وفا
ذہن کھلا ہے پھر بھی شرم ضروری ہے
راجیش آنند اسیر
زندگی پھر بھی
نوروز کوتوال
جو رنگ زیست کے خوابوں میں بھر رہا ہوگا
پریتا باجپائی
سرحدیں
دیپک بُدکی
چندربھان خیال۔۔۔ خیال رنگ شاعری کا استعارہ
افتخار امام صدیقی
YEAR2007
CONTRIBUTORअंजुमन तरक़्क़ी उर्दू (हिन्द), देहली
PUBLISHER नाज़िर मोमान सिद्दीक़ी
YEAR2007
CONTRIBUTORअंजुमन तरक़्क़ी उर्दू (हिन्द), देहली
PUBLISHER नाज़िर मोमान सिद्दीक़ी
یہ تجربوں کا سفر ہے، انتہا کوئی نہیں
افتخار امام صدیقی
بی۔ایس۔ ایس جوہر سے مکالمہ
افتخار امام صدیقی
سچی، اچھی اور اپنی شاعری کے جوہر
خالد حسین خاں
سیماب اکبر آبادی کا ایک شاگرد: بی۔ایس۔ جین جوہر
مظہر امام
ہم تو قائل بھی محبت کے نہ تھے
بی۔ ایس۔ جین جوہر
اردو کا شاعر
بی۔ ایس۔ جین جوہر
نسلِ انسان
بی۔ ایس۔ جین جوہر
سرقہ اور توارد
نریش کمار شاد
ایک ٹکڑا روٹی کا
انل ٹھکر
لوٹ کے ڈھونڈو گے ہمیں
بھگوان داس اعجاز
سبز رتوں میں رنگ خزانی پڑھتے ہیں
پی پی سریواستو رند
اردو کئی بھاشاؤں کا اِک سنگم ہے
امیر چند بہار
چھور پر کھڑا میں
اندر موہن کیف
اک بچے کے سونے سا
دیپک قمر
عید مبارک
سوہن راہی
مٹھی بھر غزلیں
کرشن کمار طور
اک عالم کے ہونٹوں کی دعا رسول پیا
کرشن کمار طور
بہ کہا تھا سخن وروں میں گزر نہ کرنا
کرشن کمار طور
اک فقط ساحل تلک آتا ہوں میں
پرتپال سنگھ بیتاب
میٹھی میٹھی باتیں کرکے وہ مجھ کو پھسلانا چاہے
وجے ارون
مجھ کو اشکوں کے سمندر میں نہانے کو کہا
عکس لکھنوی
غیر اردو داں اردو قلم کاروں کی نئی نسل
افتخار امام صدیقی
شب کے ساتھی
جیتندر بلو
غیر مسلم مشاہیر بنام۔۔۔ کہاں گئے یہ شریف انسان؟
افتخار امام صدیقی
دیکھے والی تھی یوں بھی بے بسی زنجیر کی
گنیش بہاری طرز
وقتِ رخصت آنکھ سے آنسو نہیں بہنے دیا
ایشور دت انجم
وقت سفر کیا لب پہ اک نیک نام ہے
عشق کشتواڑی
روشنی کا سراغ غائب ہے
راجندر ناتھ رہبر
قدم ایسا بھی اٹھے جو چمن کو ساز گار آئے
سردار پنچھی
ممکن ہے وہ بھی ہو تنہا یہیں کہیں ہوگا
اوم پربھاکر
وقت سے لڑنے کی تل بھر بے کلی مجھ میں نہیں
تلک راج پارس
مکاں جس کا ہو شیشے کا وہ کیا پتھر اٹھائے گا
پریمی رومانی
روٹھ جائے تو منانے کی ضرورت کیا ہے
پریمی بھنڈاری
مٹھی بھر شاعری
جینت پرمار
گوراں
آنند لہر
ادبی لطائف
نارنگ ساقی
واپسی، خالی آنکھیں خالی ہاتھ
کامنی دیوی
رات کو والی بھوک
اندار شبنم
انجام
آشا پربھات
ہوا کے پر کترنا اب ضروری ہو گیا ہے
خوشبیر سنگھ شاد
وہ منظر تھا کتنا سہانا میاں جی
وشال کھلر
اک تھکن قوت اظہار میں آ جاتی ہے
اتل اجنبی
دوسروں والی لڑکی
ویریندر پٹواری
کھویا ہوا زمانہ مکرّر نہ آئے گا
ہرپندرگری شاد
نہ ڈھکا بعد مرگ تن میرا
شیلیش وفا
ذہن کھلا ہے پھر بھی شرم ضروری ہے
راجیش آنند اسیر
زندگی پھر بھی
نوروز کوتوال
جو رنگ زیست کے خوابوں میں بھر رہا ہوگا
پریتا باجپائی
سرحدیں
دیپک بُدکی
چندربھان خیال۔۔۔ خیال رنگ شاعری کا استعارہ
افتخار امام صدیقی
Thanks, for your feedback
अध्ययन जारी रखने के लिए कृपया कोड अंकित करें। कुछ सुरक्षा कारणों से यह आवश्यक है। इस सहयोग के लिए आपके आभारी होंगे।