Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ساتھی ہاتھ بڑھانا

ساحر لدھیانوی

ساتھی ہاتھ بڑھانا

ساحر لدھیانوی

MORE BYساحر لدھیانوی

    ایک اکیلا تھک جائے گا مل کر بوجھ اٹھانا

    ساتھی ہاتھ بڑھانا

    ہم محنت والوں نے جب بھی مل کر قدم بڑھایا

    ساگر نے رستہ چھوڑا پربت نے سیس جھکایا

    فولادی ہیں سینے اپنے فولادی ہیں بانہیں

    ہم چاہیں تو پیدا کر دیں چٹانوں میں راہیں

    ساتھی ہاتھ بڑھانا

    محنت اپنے لیکھ کی ریکھا محنت سے کیا ڈرنا

    کل غیروں کی خاطر کی آج اپنی خاطر کرنا

    اپنا دکھ بھی ایک ہے ساتھی اپنا سکھ بھی ایک

    اپنی منزل سچ کی منزل اپنا رستہ نیک

    ساتھی ہاتھ بڑھانا

    ایک سے ایک ملے تو قطرہ بن جاتا ہے دریا

    ایک سے ایک ملے تو ذرہ بن جاتا ہے صحرا

    ایک سے ایک ملے تو رائی بن سکتی ہے پربت

    ساتھی ہاتھ بڑھانا

    ماٹی سے ہم لال نکالیں موتی لائیں جل سے

    جو کچھ اس دنیا میں بنا ہے بنا ہمارے بل سے

    کب تک محنت کے پیروں میں دولت کی زنجیریں

    ہاتھ بڑھا کر چھین لو اپنے خوابوں کی تعبیریں

    ساتھی ہاتھ بڑھانا

    مأخذ:

    Kulliyat-e-Sahir Ludhianvi (Pg. 337)

    • مصنف: SAHIR LUDHIANVI
      • ناشر: Farid Book Depot (Pvt.) Ltd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے