آہ کا کچھ اثر نہیں ہوتا
آہ کا کچھ اثر نہیں ہوتا
مہرباں فتنہ گر نہیں ہوتا
غیر کا کیا گلہ محبت میں
اعتبار آپ پر نہیں ہوتا
ضبط نے ملتفت کیا ہے انہیں
آہ میں یہ اثر نہیں ہوتا
وہ فسوں کر گئی کسی کی نظر
دور جس کا اثر نہیں ہوتا
خود سکھاتا ہے عشق جور و ستم
حسن بیداد گر نہیں ہوتا
ہو کسی حال میں بھی دل اپنا
آپ سے بے خبر نہیں ہوتا
زخم تیغ زباں کا آشفتہؔ
مندمل عمر بھر نہیں ہوتا
مأخذ:
پرتو خیال (Pg. 27)
- مصنف: آشفتہ شاجہاں پوری
-
- ناشر: آشفتہ شاجہاں پوری
- سن اشاعت: 1986
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.