Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آئینہ دیکھتے ہی وہ دیوانہ ہو گیا

ریاضؔ خیرآبادی

آئینہ دیکھتے ہی وہ دیوانہ ہو گیا

ریاضؔ خیرآبادی

MORE BYریاضؔ خیرآبادی

    آئینہ دیکھتے ہی وہ دیوانہ ہو گیا

    دیکھا کسے کہ شمع سے پروانہ ہو گیا

    گل کر کے شمع سوئے تھے ہم نامراد آج

    روشن کسی کے آنے سے کاشانہ ہو گیا

    دیوانہ قیس پہلے ہمیں چھیڑتا رہا

    پھر رفتہ رفتہ نجد میں یارانہ ہو گیا

    کافی نہ مہر خم کو ہوئے لک ہائے‌ ابر

    اب اس قدر وسیع یہ خم خانہ ہو گیا

    حاصل بہ اختصاص ہے اس دل کو یہ شرف

    کعبہ بنا کبھی کبھی بت خانہ ہو گیا

    لائے چرا کے بہر پرستش بتوں کو گھر

    ویران چار روز میں بت خانہ ہو گیا

    منہ چوم لوں یہ کس نے کہا مجھ کو دیکھ کر

    دیوانہ تھا ہی اور بھی دیوانہ ہو گیا

    توڑی تھی جس سے توبہ کسی نے ہزار بار

    افسوس نذر توبہ وہ پیمانہ ہو گیا

    مے توبہ بن کے آئی تھی لب تک کہ اے ریاضؔ

    لبریز اپنی عمر کا پیمانہ ہو گیا

    مأخذ:

    Riyaz Rizwan (Pg. e-235 p-97)

    • مصنف: نیاز احمد
      • اشاعت: 1938
      • ناشر: اعظم اسٹیم پریس، حیدرآباد
      • سن اشاعت: 1938

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے