آج دل بیقرار ہے کیا ہے
درد ہے انتظار ہے کیا ہے
جس سے جلتا ہے دل جگر وہ آہ
شعلہ ہے یا شرار ہے کیا ہے
یہ جو کھٹکے ہے دل میں کانٹا سا
مژہ ہے نوک خار ہے کیا ہے
چشم بد دور تیری آنکھوں میں
نشہ ہے یا خمار ہے کیا ہے
میرے ہی نام سے خدا جانے
ننگ ہے اس کو عار ہے کیا ہے
جس نے مارا ہے دام دل پہ مرے
خط ہے یا زلف یار ہے کیا ہے
کیوں گریبان تیرا آج حسنؔ
اس طرح تار تار ہے کیا ہے
مأخذ:
Deewan-e-Meer Hasan (Pg. 139)
- مصنف: میر حسن
-
- اشاعت: 1912
- ناشر: منشی نول کشور، لکھنؤ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.