Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آخر یہ حسن چھپ نہ سکے گا نقاب میں

اسماعیل میرٹھی

آخر یہ حسن چھپ نہ سکے گا نقاب میں

اسماعیل میرٹھی

MORE BYاسماعیل میرٹھی

    آخر یہ حسن چھپ نہ سکے گا نقاب میں

    شرماؤ گے تمہیں نہ کرو ضد حجاب میں

    پامال شوخیوں میں کرو تم زمین کو

    ڈالوں فلک پے زلزلہ میں اضطراب میں

    روشن ہے آفتاب کی نسبت چراغ سے

    نسبت وہی ہے آپ میں اور آفتاب میں

    دل کی گرہ نہ وا ہوئی درد شب وصال

    گزری تمام بست و کشاد نقاب میں

    جاں میں نے نامہ بر کے قدم پر نثار کی

    تھا پیش پا فتادہ یہ مضموں جواب میں

    ہنس ہنس کے برق کو تو ذرا کیجے بے قرار

    رو رو کے ابر کو میں ڈبوتا ہوں آب میں

    واعظ سے ڈر گئے کہ نہ شامل ہوئے ہم آج

    ترتیب محفل مے و چنگ و رباب میں

    ساقی ادھر تو دیکھ کہ ہم دیر‌ مست ہیں

    کچھ مستی‌ٔ نگہ بھی ملا دے شراب میں

    داخل نہ دشمنوں میں نہ احباب میں شمار

    مد فضول ہوں میں تمہارے حساب میں

    کس کس کے جور اٹھائیں گے آگے کو دیکھیے

    دشمن ہے چرخ پیر زمان شباب میں

    پیغامبر اشارۂ ابرو سے مر گیا

    پھر جی اٹھے گا لب بھی ہلا دو جواب میں

    مأخذ:

    Kulliyat-w-Hayat-e-Ismail Ba-Tasveer (Pg. ebook-481 page-293)

    • مصنف: محمد اسلم سیفی
      • اشاعت: 1939
      • ناشر: دیال پرنٹنگ پریس، دہلی
      • سن اشاعت: 1939

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے