aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آنے میں جھجھک ملنے میں حیا تم اور کہیں ہم اور کہیں

آرزو لکھنوی

آنے میں جھجھک ملنے میں حیا تم اور کہیں ہم اور کہیں

آرزو لکھنوی

MORE BYآرزو لکھنوی

    آنے میں جھجھک ملنے میں حیا تم اور کہیں ہم اور کہیں

    اب عہد وفا ٹوٹا کہ رہا تم اور کہیں ہم اور کہیں

    بے آپ خوشی سے ایک ادھر کچھ کھویا ہوا سا ایک ادھر

    ظاہر میں بہم باطن میں جدا تم اور کہیں ہم اور کہیں

    آئے تو خوشامد سے آئے بیٹھے تو مروت سے بیٹھے

    ملنا ہی یہ کیا جب دل نہ ملا تم اور کہیں ہم اور کہیں

    وعدہ بھی کیا تو کی نہ وفا آتا ہے تمہیں چرکوں میں مزا

    چھوڑو بھی یہ ضد لطف اس میں ہے کیا تم اور کہیں ہم اور کہیں

    برگشتہ نصیب کا یوں ہونا سونا بھی تو اک کروٹ سونا

    کب تک یہ جدائی کا رونا تم اور کہیں ہم اور کہیں

    دل ملنے پہ بھی پہلو نہ ملا دشمن تو بغل ہی میں ہے چھپا

    قاتل ہے محبت کی یہ حیا تم اور کہیں ہم اور کہیں

    یکسوئی دل مرغوب ہمیں بربادئ دل مطلوب تمہیں

    اس ضد کا ہے اور انجام ہی کیا تم اور کہیں ہم اور کہیں

    دل سے ہے اگر قائم رشتہ تو دور و قریب کی بحث ہی کیا

    ہے یہ بھی نگاہوں کا دھوکا تم اور کہیں ہم اور کہیں

    سن رکھو قبل عہد وفا قول آرزوئے شیدائی کا

    جنت بھی ہے دوزخ گر یہ ہوا تم اور کہیں ہم اور کہیں

    مأخذ:

    Nishaan-e-Aarzu (Pg. ebook-55 page-47 )

    • مصنف: انور حسین آرزو
      • اشاعت: 1968
      • سن اشاعت: 1968

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے