Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آنکھ میں کتنے طلسمات‌ جہاں پاؤ گے

جاوید شاہین

آنکھ میں کتنے طلسمات‌ جہاں پاؤ گے

جاوید شاہین

MORE BYجاوید شاہین

    آنکھ میں کتنے طلسمات‌ جہاں پاؤ گے

    خون رنگیں ہے تو سو رنگ یہاں پاؤ گے

    ہو فراغت تو ذرا جھاڑو خیالوں کے شجر

    شاخساروں پہ بہت برگ خزاں پاؤ گے

    یوں سنبھالے نہ پھرو دل میں شکستہ شیشے

    کرچیاں بکھریں تو رگ رگ میں رواں پاؤ گے

    موجۂ ریگ درخشاں کے تعاقب میں رہو

    ان سرابوں ہیں میں پانی کا نشاں پاؤ گے

    یہ خرابہ ہی سہی اس سے نہ باہر نکلو

    چھوڑ کر دل کو کہیں پھر نہ اماں پاؤ گے

    رشتۂ تار ظر سے ہے اجالوں کا بھرم

    آنکھ جھپکی تو کوئی اور سماں پاؤ گے

    سانس الجھی ہوئی آتی ہے تو ہے کس کی خطا

    آگ اندر ہے تو اندر ہی دھواں پاؤ گے

    کس قدر شور ہے لوگوں سے بھری گلیوں میں

    غور سے دیکھو بہت خالی مکاں پاؤ گے

    دشت دل ہی سے کوئی چشمہ نکالو شاہیںؔ

    خشک سالی میں یہاں پانی کہاں پاؤ گے

    مأخذ:

    8 Gazal Go (Pg. 70)

    • مصنف: javed Shaheen
      • اشاعت: 1968
      • ناشر: Maktaba Meri Library,Lahore
      • سن اشاعت: 1968

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے