Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آنکھ پڑتے ہی نہ تھا نام شکیبائی کا

ثاقب لکھنوی

آنکھ پڑتے ہی نہ تھا نام شکیبائی کا

ثاقب لکھنوی

MORE BYثاقب لکھنوی

    آنکھ پڑتے ہی نہ تھا نام شکیبائی کا

    در مے خانہ تھا نقشہ تری انگڑائی کا

    ماسوا اس کے نہیں جس کا کوئی اور شریک

    کون بتلائے گا عالم مری تنہائی کا

    پاک دامانیٔ یوسف تھی زلیخا کی سزا

    راستہ چاک سے پیدا ہوا رسوائی کا

    سختیاں ہمت دل ہو تو بدل جاتی ہیں

    موت اک کھیل ہے لیکن ترے شیدائی کا

    ہم کو ان مے کدۂ دہر سے امید نہیں

    ساغر الٹا ہوا ہے گنبد بینائی کا

    تار ملبوس میں تھی یا خط تقدیر میں تھی

    حال کھلتا نہیں یعقوب کی بینائی کا

    آنے دے نیند تو سب سوئیں مگر اے توبہ

    نالۂ‌ عشق کا اس پر شب تنہائی کا

    دل نازک متحمل نہیں غم ہو کہ سرور

    پھول مقتول ہے خود اپنی ہی رعنائی کا

    نہ ہوا وصل تمنا نہ گھٹی وحشت دل

    کیا نتیجہ تھا مری بادیہ پیمائی کا

    وہ نہ آئیں سر بالیں کہ میں بچنے کا نہیں

    دم نہ ٹوٹے مرے ساتھ ان کی مسیحائی کا

    آئنہ جس میں سدا ڈوب کے ابھرا کیا حسن

    ایک ٹھہرا ہوا پانی ہے خود آرائی کا

    ساتھ دینے کا تو احسان ہے مجھ پر لیکن

    شمع نے نام ڈبویا مری تنہائی کا

    حسن کے ہاتھ بندھے تو وہ ذرا دیر سہی

    مجھ پر احساں تری آئی ہوئی انگڑائی کا

    اس کے سننے کے لئے جمع ہوا ہے محشر

    رہ گیا تھا جو فسانہ مری رسوائی کا

    شوق پا بوسیٔ محبوب تھا ورنہ ثاقبؔ

    سنگ در پر کوئی موقع تھا جبیں سائی کا

    مأخذ:

    Deewan-e-Saqib (Pg. 162)

    • مصنف: Mirza Zakir Husain Qazlibaas Saqib Lucknowvi
      • اشاعت: 1998
      • ناشر: Urdu Acadami U.P.
      • سن اشاعت: 1998

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے