آنکھ تھی سوجی ہوئی اور رات بھر سویا نہ تھا
آنکھ تھی سوجی ہوئی اور رات بھر سویا نہ تھا
اس طرح وہ ٹوٹ کر شاید کبھی رویا نہ تھا
ان کے شوق دید میں تھا اس قدر کھویا ہوا
میں بھری محفل میں تھا ایسا کہ میں گویا نہ تھا
امتحاں ذوق سفر کا تھا تو سورج سر پہ تھا
دھوپ تھی دیوار تھی لیکن کہیں سایہ نہ تھا
وہ بڑا تھا پھر بھی وہ اس قدر بے فیض تھا
اس گھنیرے پیڑ میں جیسے کوئی سایہ نہ تھا
شاہراہ پر خون میں اک لاش تھی لتھڑی ہوئی
آئے دن کا حادثہ تھا اس لئے چرچا نہ تھا
ہر نگہ پیاسی تھی لیکن وقت کی تحویل میں
اک سراب آسا زمیں تھی دور تک دریا نہ تھا
مأخذ:
Mata-e-Aainda (Pg. 117)
- مصنف: Abdussamad Tapish
-
- اشاعت: 2000
- ناشر: Abdussamad Tapish
- سن اشاعت: 2000
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.