Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آنکھیں کھلی ہوئی ہیں تو منظر بھی آئے گا

امیر قزلباش

آنکھیں کھلی ہوئی ہیں تو منظر بھی آئے گا

امیر قزلباش

MORE BYامیر قزلباش

    آنکھیں کھلی ہوئی ہیں تو منظر بھی آئے گا

    کاندھوں پہ تیرے سر ہے تو پتھر بھی آئے گا

    ہر شام ایک مسئلہ گھر بھر کے واسطے

    بچہ بضد ہے چاند کو چھو کر بھی آئے گا

    اک دن سنوں گا اپنی سماعت پہ آہٹیں

    چپکے سے میرے دل میں کوئی ڈر بھی آئے گا

    تحریر کر رہا ہے ابھی حال تشنگاں

    پھر اس کے بعد وہ سر منبر بھی آئے گا

    ہاتھوں میں میرے پرچم آغاز کار خیر

    میری ہتھیلیوں پہ مرا سر بھی آئے گا

    میں کب سے منتظر ہوں سر رہ گزار شب

    جیسے کہ کوئی نور کا پیکر بھی آئے گا

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    آنکھیں کھلی ہوئی ہیں تو منظر بھی آئے گا نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے