Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عاشق گیسو و قد تیرے گنہ گار ہیں سب

اسد علی خان قلق

عاشق گیسو و قد تیرے گنہ گار ہیں سب

اسد علی خان قلق

MORE BYاسد علی خان قلق

    عاشق گیسو و قد تیرے گنہ گار ہیں سب

    مستحق دار کے پھانسی کے سزاوار ہیں سب

    پاس اطبا کو ہے مایوس پرستار ہیں سب

    تیرے بیمار محبت کے بد آثار ہیں سب

    دل دہی کے بھی نہیں طرز سے واقف اصلا

    یہ حسینان جہاں نام کو دل دار ہیں سب

    اب یہ صورت ہے محبت میں تمہاری اے جان

    اپنے بیگانے مری شکل سے بیزار ہیں سب

    ظلم صیاد سہا جائے یکایک کیوں کر

    ہم اسیران قفس تازہ گرفتار ہیں سب

    حسن یکتائے دو عالم ہے ترا ہی اے دوست

    تیری وحدت کے مقر کافر و دیں دار ہیں سب

    ایک بھی بات نہ دل لے کے نباہیں گے حضور

    یہ زبانی ہی فقط آپ کے اقرار ہیں سب

    بے زبانی سے ہیں مجبور نہیں سن لیتے

    قائل اس آبلہ پائی کے مرے خار ہیں سب

    نہ پڑو فکر دہان و کمر یار میں تم

    کوئی واقف نہیں یہ غیب کے اسرار ہیں سب

    اس میں طاؤس چمن کو ہوئی یا کبک دری

    اے پری زاد ترے کشتۂ رفتار ہیں سب

    بارش گریہ کے ہے ساتھ ہوا آنکھوں کی

    خانۂ دل کی خرابی کے یہ آثار ہیں سب

    قیس و فرہاد کو سودا تھا ترا عشق نہ تھا

    تیرے دیوانۂ جاں باختہ ہشیار ہیں سب

    یہی انصاف ترے عہد میں ہے اے شہ حسن

    واجب القتل محبت کے گنہ گار ہیں سب

    ان بتوں سے نہیں امید خدا ترسی کی

    رحم دل ان میں نہیں ایک ستم گار ہیں سب

    بات کس طرح دم شکوہ ہو سر سبز اپنی

    ایک اپنا نہیں واں ان کے طرفدار ہیں سب

    کچھ انہیں قدر نہیں نقد دل عاشق کی

    حسینان جہاں زر کے طلب گار ہیں سب

    کس توقع پہ کوئی باغ و مکاں بنوائے

    قبر میں ایک نہ کام آئے گا بیکار ہیں سب

    ان دل آواروں کے الطاف پر اے دل تو نہ بھول

    رنج کل دیں گے یہی آج جو غم خوار ہیں سب

    فکر ایذا میں مری کچھ نہیں تنہا وہی شوخ

    ناز و انداز و ادا اور پئے آزار ہیں سب

    چیدہ معشوقوں کے اوصاف کیے ہیں موزوں

    منتخب کرنے کے قابل مرے اشعار ہیں سب

    تجھ سا خوش وضع خوش انداز نہ دیکھا اب تک

    یوں تو معشوق زمانے کے طرح دار ہیں سب

    بھولے ہیں گردش مینائے فلک کا نیرنگ

    اہل زر جتنے ہیں مست مئے پندار ہیں سب

    دوستی کر کے قلقؔ ان سے بہت پچھتاتا

    دشمن جاں مرے خوبان جفا کار ہیں سب

    مأخذ:

    Mazhar-e-Ishq (Pg. e-55 p-53)

    • مصنف: اسد علی خان قلق
      • اشاعت: 1911
      • ناشر: منشی نول کشور،کانپور

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے