aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عاشقوں کے سیر کرنے کا جہاں ہی اور ہے

شیخ ظہور الدین حاتم

عاشقوں کے سیر کرنے کا جہاں ہی اور ہے

شیخ ظہور الدین حاتم

MORE BYشیخ ظہور الدین حاتم

    عاشقوں کے سیر کرنے کا جہاں ہی اور ہے

    ان کے عالم کا زمین و آسماں ہی اور ہے

    پوچھتا پھرتا ہے کیا ہر ایک سے ان کا سراغ

    لا مکاں ہیں ان کو رہنے کا مکاں ہی اور ہے

    آزمائش ان کی وضعوں کا تجھے ہے گا ضرر

    یہ وہ فرقہ ہے کہ ان کا امتحاں ہی اور ہے

    کیا خریدے گا خراب آباد کے بازار میں

    درد کی ہو جنس جس میں وہ دکاں ہی اور ہے

    سنگ و گل کا طوف ہو تجھ کو مبارک حاجیو

    حضرت دل کے حرم کا کارواں ہی اور ہے

    بیٹھنے کو شاخ طوبیٰ پر نہیں کرتیں نگاہ

    اس چمن کی بلبلوں کا آشیاں ہی اور ہے

    اس کو کیا نسبت کسی افسانۂ و قصے کے ساتھ

    عشق کے دفتر کی حاتمؔ داستاں ہی اور ہے

    مأخذ:

    Diwan-e-Zadah (Pg. 312)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے