Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اب رہا کیا ہے جو اب آئے ہیں آنے والے

بسمل عظیم آبادی

اب رہا کیا ہے جو اب آئے ہیں آنے والے

بسمل عظیم آبادی

MORE BYبسمل عظیم آبادی

    اب رہا کیا ہے جو اب آئے ہیں آنے والے

    جان پر کھیل چکے جان سے جانے والے

    یہ نہ سمجھے تھے کہ یہ دن بھی ہیں آنے والے

    انگلیاں ہم پہ اٹھائیں گے اٹھانے والے

    کون سمجھائے نہ اٹھلا کے سر رہ چلیے

    ہیں یہ انداز گنہ گار بنانے والے

    پوچھنے تک کو نہ آیا کوئی اللہ اللہ

    تھک گئے پاؤں کی زنجیر بجانے والے

    کہیں رونا نہ پڑے تجھ کو زمانے کے ساتھ

    ارے او وقت کی جھنکار پر گانے والے

    آپ انداز نظر اپنا بدلتے ہی نہیں

    اور برے بنتے ہیں بے چارے زمانے والے

    پوچھتی ہے در و دیوار سے بیمار کی آنکھ

    اب کہاں ہیں وہ مرے ناز اٹھانے والے

    بخدا بھول گئے اپنی مصیبت بسملؔ

    یاد جب آئے محمد کے گھرانے والے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے