Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ابر کے ساتھ ہوا رقص میں ہے

عشرت آفریں

ابر کے ساتھ ہوا رقص میں ہے

عشرت آفریں

MORE BYعشرت آفریں

    ابر کے ساتھ ہوا رقص میں ہے

    سارے جنگل کی فضا رقص میں ہے

    پاؤں ٹکتے ہی نہیں اشکوں کے

    جیسے آنکھوں کی دعا رقص میں ہے

    درمیاں چیختے انسانوں کے

    میرا خاموش خدا رقص میں ہے

    کھوکھلا پیڑ کھڑا ہے لیکن

    اس کا احساس انا رقص میں ہے

    اب تو ان پیروں کو غیرت آئے

    وہ مرا شعلہ نوا رقص میں ہے

    عشق پیچاں جو ستونوں پہ چڑھی

    گھر کی ویران فضا رقص میں ہے

    خوشبوئیں گونج رہی ہیں مجھ میں

    آج پھولوں کی صدا رقص میں ہے

    سب لکیروں سے لہو رستا ہے

    یوں ہتھیلی پہ حنا رقص میں ہے

    نذر سیلاب ہوئے اہل مکاں

    طاق پر اب بھی دیا رقص میں ہے

    مأخذ:

    Kunj Pele Pholon ka (Pg. 77)

    • مصنف: Ishrat Afreen
      • اشاعت: 1985
      • ناشر: Malik Noorani
      • سن اشاعت: 1985

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے