اگرچہ مجھ کو بے طوق و رسن بستہ نہیں چھوڑا
اگرچہ مجھ کو بے طوق و رسن بستہ نہیں چھوڑا
کسی قیدی کو اس نے اس قدر سستا نہیں چھوڑا
ہر اک سے دوسرے کا ربط اس نے توڑ ڈالا ہے
کسی کا دل کسی کے دل سے وابستہ نہیں چھوڑا
خود اپنے خواب چن آیا ہوں کچھ رنگین دھوکوں میں
کسی تتلی کی خاطر میں نے گلدستہ نہیں چھوڑا
سنیں روداد غم کس سے کہ آشوب تباہی نے
کوئی اک بھی گھرانا شہر میں بستا نہیں چھوڑا
کہیں کیا حال قبروں کا کہ اب کے اس نے بستی میں
جنازے بھی گزرنے کا کوئی رستہ نہیں چھوڑا
کہاں پر اس نے مجھ پر تالیاں بجتی نہیں چاہیں
کہاں کس کس کو میرے حال پر ہنستا نہیں چھوڑا
مأخذ:
Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 572)
-
- اشاعت: 1993
- ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
- سن اشاعت: 1993
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.