Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عہد صد مصلحت‌‌ اندیش نبھانا پڑے گا

علی یاسر

عہد صد مصلحت‌‌ اندیش نبھانا پڑے گا

علی یاسر

MORE BYعلی یاسر

    عہد صد مصلحت‌‌ اندیش نبھانا پڑے گا

    مسکرانے کے لئے غم کو بھلانا پڑے گا

    جانتے ہیں کہ اجڑ جائیں گے ہم اندر سے

    مانتے ہیں کہ تمہیں شہر سے جانا پڑے گا

    آمد فصل بہاراں پہ کوئی جشن تو ہو

    دوستو دل پہ کوئی زخم کھلانا پڑے گا

    چشم بد دور یہی اک مرا سرمایہ ہے

    تیری یادوں کو زمانے سے چھپانا پڑے گا

    تمہیں جانا ہے چلے جاؤ مگر شرط یہ ہے

    کہ بلا ناغہ تمہیں خواب میں آنا پڑے گا

    خود کو پہچان نہیں پائیں گے چہروں والے

    انہیں آئینۂ اوقات دکھانا پڑے گا

    نظر انداز بھی کر سکتے ہو اخلاص مرا

    یہ کوئی قرض نہیں ہے جو چکانا پڑے گا

    شاعری ہو تو نہیں سکتی کبھی تیرا بدل

    کیا کریں دل تو کہیں اور لگانا پڑے گا

    تھک نہ جائے وہ کہیں ہم پہ ستم کرتے ہوئے

    یاسرؔ اس کا بھی ہمیں ہاتھ بٹانا پڑے گا

    مأخذ:

    Ghazal Bataay Gi (Pg. 17)

    • مصنف: Ali Yasir
      • اشاعت: 2016
      • ناشر: Ali yasir, Islamabad, Pakistan
      • سن اشاعت: 2016

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے