اہل وفا کے واسطے راہ وفا بنائی تھی
اہل وفا کے واسطے راہ وفا بنائی تھی
میں وہ ہوں جس نے شہر کی آب و ہوا بنائی تھی
ورنہ تو بزم عشق میں رسم کلام ہی نہ تھی
میں نے تمہارے واسطے پھر بھی صدا بنائی تھی
مجھ کو چمک سے عشق تھا اس کو تھی تیرگی پسند
میں نے دیا بنا لیا اس نے ہوا بنائی تھی
شکوہ ہی کیا ہو غیر سے جس کو کوئی خبر نہ تھی
تم تو تھے درد آشنا تم نے دوا بنائی تھی
صدقے میں اس طبیب کے جس نے کبھی مرے لیے
خاک در حبیب سے خاک شفا بنائی تھی
میں نے زمیں کے ہاتھ کو بیلوں سے بھر دیا حیاؔ
میں نے لہو کی دھار سے تازہ حنا بنائی تھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.