aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایسے دیکھا ہے کہ دیکھا ہی نہ ہو

انور شعور

ایسے دیکھا ہے کہ دیکھا ہی نہ ہو

انور شعور

MORE BYانور شعور

    ایسے دیکھا ہے کہ دیکھا ہی نہ ہو

    جیسے مجھ کو تری پروا ہی نہ ہو

    بعض گھر شہر میں ایسے دیکھے

    جیسے ان میں کوئی رہتا ہی نہ ہو

    مجھ سے کترا کے بھلا کیوں جاتا

    شاید اس نے مجھے دیکھا ہی نہ ہو

    یہ سمجھتا ہے ہر آنے والا

    میں نہ آؤں تو تماشا ہی نہ ہو

    یوں بھٹکنے پہ ہوں قانع جیسے

    راستوں میں کوئی دریا ہی نہ ہو

    رات ہر چاپ پہ آتا تھا خیال

    اٹھ کے دیکھوں کوئی آیا ہی نہ ہو

    کیسے چھوڑوں در و دیوار اپنے

    کیا خبر لوٹ کے آنا ہی نہ ہو

    ہیں سبھی غیر تو اپنا مسکن

    شہر کیوں ہو کوئی صحرا ہی نہ ہو

    یوں تو کہنے کو بہت کچھ ہے شعورؔ

    کیا کہوں جب کوئی سنتا ہی نہ ہو

    مأخذ:

    Funoon(Jadeed Ghazal Number: Volume-002) (Pg. 807)

      • اشاعت: 1969
      • ناشر: احمد ندیم قاسمی
      • سن اشاعت: 1969

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے