ایسے ویسوں سے تو اب پیار نہیں کر سکتا
ایسے ویسوں سے تو اب پیار نہیں کر سکتا
زندگی میں تجھے بے کار نہیں کر سکتا
کرنے والا ہی تو کرتا ہے کرشمے ورنہ
ہر کوئی دریا بضد پار نہیں کر سکتا
عشق وہ کام ہے سچا کہ مرے ہم عصرو
ایسا ویسا ہو اداکار نہیں کر سکتا
مجھ کو محسوس جو کرنا ہے تو یوں ہی کر لے
میں یقیناً کوئی اظہار نہیں کر سکتا
خار کو خار ہی رکھتی ہے یہ غیرت میری
اور جو ہے پھول اسے خار نہیں کر سکتا
اس کی خواہش ہے تو بے خوف مرے ساتھ چلے
ورنہ چلنے پہ میں اصرار نہیں کر سکتا
اپنی باتوں سے مری ذات پہ گہرا جادو
تم جو کرتے ہو فسوں کار نہیں کر سکتا
شمع محفل کی بجھے اور تعلق ٹوٹے
اتنا مضمرؔ تمہیں لاچار نہیں کر سکتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.