Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عکس آئینہ خانہ سے الگ رکھا ہے

شاہد کمال

عکس آئینہ خانہ سے الگ رکھا ہے

شاہد کمال

MORE BYشاہد کمال

    عکس آئینہ خانہ سے الگ رکھا ہے

    وحشت ذات کو صحرا سے الگ رکھا ہے

    خود کو میں خود سے بھی ملنے نہیں دیتا ہرگز

    اپنی دنیا کو بھی دنیا سے الگ رکھا ہے

    میں کہاں ساعت امروز میں رہنے والا

    میں نے ہر روز کو فردا سے الگ رکھا ہے

    دو محاذوں پہ ابھی معرکہ آرائی ہے

    خیمۂ صبر کو دجلہ سے الگ رکھا ہے

    خشک مشکیزۂ حلقوم کی نگرانی میں

    پیاس کے خطے کو دریا سے الگ رکھا ہے

    وہ تو کہتا ہے تری ذات میں ضم ہوں لیکن

    اس نے بھی خود کو بس اک لا سے الگ رکھا ہے

    کتنا آسان ہے یہ جادۂ دشوار بھی اب

    اپنا ہر نقش کف پا سے الگ رکھا ہے

    میں یگانہؔ کا طرفدار نہیں ہوں شاہدؔ

    اس لئے میر کو مرزا سے الگ رکھا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے