Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جنہیں میں ڈھونڈتا تھا آسمانوں میں زمینوں میں

علامہ اقبال

جنہیں میں ڈھونڈتا تھا آسمانوں میں زمینوں میں

علامہ اقبال

MORE BYعلامہ اقبال

    دلچسپ معلومات

    حصہ اول : 1905 تک ( بانگ درا)

    جنھيں ميں ڈھونڈتا تھا آسمانوں ميں زمينوں ميں

    وہ نکلے ميرے ظلمت خانہ دل کے مکينوں ميں

    حقيقت اپني آنکھوں پر نماياں جب ہوئي اپني

    مکاں نکلا ہمارے خانہ دل کے مکينوں ميں

    اگر کچھ آشنا ہوتا مذاق جبہہ سائي سے

    تو سنگ آستاں کعبہ جا ملتا جبينوں ميں

    کبھي اپنا بھي نظارہ کيا ہے تو نے اے مجنوں

    کہ ليلي کي طرح تو خود بھي ہے محمل نشينوں ميں

    مہينے وصل کے گھڑيوں کي صورت اڑتے جاتے ہيں

    مگر گھڑياں جدائي کي گزرتي ہيں مہينوں ميں

    مجھے روکے گا تو اے ناخدا کيا غرق ہونے سے

    کہ جن کو ڈوبنا ہو ، ڈوب جاتے ہيں سفينوں ميں

    چھپايا حسن کو اپنے کليم اللہ سے جس نے

    وہي ناز آفريں ہے جلوہ پيرا نازنينوں ميں

    جلا سکتي ہے شمع کشتہ کو موج نفس ان کي

    الہي! کيا چھپا ہوتا ہے اہل دل کے سينوں ميں

    تمنا درد دل کي ہو تو کر خدمت فقيروں کي

    نہيں ملتا يہ گوہر بادشاہوں کے خزينوں ميں

    نہ پوچھ ان خرقہ پوشوں کي ، ارادت ہو تو ديکھ ان کو

    يد بيضا ليے بيٹھے ہيں اپني آستينوں ميں

    ترستي ہے نگاہ نا رسا جس کے نظارے کو

    وہ رونق انجمن کي ہے انھي خلوت گزينوں ميں

    کسي ايسے شرر سے پھونک اپنے خرمن دل کو

    کہ خورشيد قيامت بھي ہو تيرے خوشہ چينوں ميں

    محبت کے ليے دل ڈھونڈ کوئي ٹوٹنے والا

    يہ وہ مے ہے جسے رکھتے ہيں نازک آبگينوں ميں

    سراپا حسن بن جاتا ہے جس کے حسن کا عاشق

    بھلا اے دل حسيں ايسا بھي ہے کوئي حسينوں ميں

    پھڑک اٹھا کوئي تيري ادائے 'ما عرفنا' پر

    ترا رتبہ رہا بڑھ چڑھ کے سب ناز آفرينوں ميں

    نماياں ہو کے دکھلا دے کبھي ان کو جمال اپنا

    بہت مدت سے چرچے ہيں ترے باريک بينوں ميں

    خموش اے دل! ، بھري محفل ميں چلانا نہيں اچھا

    ادب پہلا قرينہ ہے محبت کے قرينوں ميں

    برا سمجھوں انھيں مجھ سے تو ايسا ہو نہيں سکتا

    کہ ميں خود بھي تو ہوں اقبال اپنے نکتہ چينوں ميں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے