Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عمل کچھ ایسا کیا عدو نے کہ عشق باہم لگا چھڑایا

جرأت قلندر بخش

عمل کچھ ایسا کیا عدو نے کہ عشق باہم لگا چھڑایا

جرأت قلندر بخش

MORE BYجرأت قلندر بخش

    عمل کچھ ایسا کیا عدو نے کہ عشق باہم لگا چھڑایا

    الٰہی چھٹ جائیں اس کی نبضیں ملاپ جس نے مرا چھڑایا

    نہ بیٹھے آرام سے وہ گاہے اٹھائے نت دکھ پہ دکھ خدایا

    کہ جس نے ناحق اٹھا کے بہتان اپنا واں بیٹھنا چھڑایا

    الٰہی محروم رکھیو اس کو مدام لذات دوجہاں سے

    اسیر دام فراق کر مجھ کو جس نے میرا مزا چھڑایا

    نہ دوستی کا اسے ملے پھل نہ کوئی مربوط ہووے اس سے

    کہ جس نے کر دشمنی خدایا جو ربط آپس میں تھا چھڑایا

    عروس گیتی سمجھ کے اس کو ذلیل ہرگز نہ منہ لگاوے

    الٰہی عقد محبت اس سے یہ جس نے میرا بندھا چھڑایا

    چھٹے گریبان اس کا گاہے نہ پنجۂ رنج سے خدایا

    کہ دامن وصل ہاتھ اپنے سے جس نے اس شوخ کا چھڑایا

    الٰہی زندان غم سے پاوے نہ جیتے جی وہ کبھی رہائی

    کہ جس کے بہکائے سے اب اس نے دل اپنا ہم سے پھنسا چھڑایا

    لہو جو مشتاق وصل کا تھا چھٹا نہ قدموں سے اس کے ہرگز

    اگرچہ دھو دھو کے اس نے کتنا بہ شکل رنگ حنا چھڑایا

    کہے ہے جرأتؔ یہی بہ تکرار درد ہجراں سے ہاتھ مل مل

    الٰہی چھٹ جائیں اس کی نبضیں ملاپ جس نے مرا چھڑایا

    مأخذ:

    Kulliyat-e-Jura t áVolume-01 â (Pg. page-228 ebook-268)

    • مصنف: جرأت قلندر بخش
      • اشاعت: 1968
      • ناشر: مجلس ترقی ادب، لاہور
      • سن اشاعت: 1968

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے