انا کو باندھتا رہتا ہوں اپنے شعروں میں
دلچسپ معلومات
شمارہ 282،جولائی 2004
انا کو باندھتا رہتا ہوں اپنے شعروں میں
بلا کو باندھتا رہتا ہوں اپنے شعروں میں
گھٹن کے دن ہوں کہ جھگڑے سے چلتے رہتے ہوں
ہوا کو باندھتا رہتا ہوں اپنے شعروں میں
مہکتی رہتی ہے لفظوں میں کوئی خوشبو سی
صبا کو باندھتا رہتا ہوں اپنے شعروں میں
وہ حال ہے کہ خموشی کلام کرتی ہے
صدا کو باندھتا رہتا ہوں اپنے شعروں میں
وہ ہاتھ جیسے کہیں اب بھی دل پہ رکھا ہو
حنا کو باندھتا رہتا ہوں اپنے شعروں میں
گرفت میں ہوں کسی بت کی آفتاب حسینؔ
خدا کو باندھتا رہتا ہوں اپنے شعروں میں
مأخذ:
Shabkhoon (Urdu Monthly) (Pg. 644)
- مصنف: Shamsur Rahman Faruqi
-
- اشاعت: June December 2005áIssue No. 293 To 299âPart II
- ناشر: Shabkhoon Po. Box No.13, 313 rani Mandi Allahabad
- سن اشاعت: June December 2005áIssue No. 293 To 299âPart II
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.