aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اپنے جینے کو کیا پوچھو صبح بھی گویا رات رہی

سجاد باقر رضوی

اپنے جینے کو کیا پوچھو صبح بھی گویا رات رہی

سجاد باقر رضوی

MORE BYسجاد باقر رضوی

    اپنے جینے کو کیا پوچھو صبح بھی گویا رات رہی

    تم بھی روٹھے جگ بھی روٹھا یہ بھی وقت کی بات رہی

    پیار کے کھیل میں دل کے مالک ہم تو سب کچھ کھو بیٹھے

    اکثر تم سے شرط لگی ہے اکثر اپنی مات رہی

    لاکھ دئے دنیا نے چرکے لاکھ لگے دل پر پہرے

    حسن نے لاکھوں چالیں بدلیں لیکن عشق کی گھات رہی

    تم کیا سمجھے تم سے چھٹ کر ہاتھ بھلا ہم کیوں ملتے

    چشم و دل کے شغل کو اکثر اشکوں کی برسات رہی

    تم سے دو دو بات کی خاطر ہم آگے بڑھ آئے تھے

    پیچھے پیچھے ساتھ ہمارے تلخئ لمحات رہی

    ٹھنڈی ٹھنڈی آہ کی خوشبو نرم و گرم اشکوں کے ہار

    سچ پوچھو تو اپنی ساری زیست کی یہ سوغات رہی

    کیسے صبح کو شام کروں گا کیسے کٹیں گے عمر کے دن

    سوچ رہا ہوں اب جو یہی بے چارگئ حالات رہی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے