aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اپنے قدم کی چاپ سے یوں ڈر رہے ہیں ہم

فہیم جوگاپوری

اپنے قدم کی چاپ سے یوں ڈر رہے ہیں ہم

فہیم جوگاپوری

MORE BYفہیم جوگاپوری

    اپنے قدم کی چاپ سے یوں ڈر رہے ہیں ہم

    مقتل کی سمت جیسے سفر کر رہے ہیں ہم

    کیا چاند اور تاروں کو ہم جانتے نہیں

    اے آسمان والو زمیں پر رہے ہیں ہم

    مشکل تھا سطح آب سے ہم کو کھنگالنا

    باہر نہیں تھے جتنا کہ اندر رہے ہیں ہم

    کل اور کوئی وقت کی آنکھوں میں ہو تو کیا

    اب تک تو ہر نگاہ کا محور رہے ہیں ہم

    دیر و حرم سے اور بھی آگے نکل گئے

    ہاں عقل کی حدود سے باہر رہے ہیں ہم

    اے ہم سفر نہ پوچھ مسافت نصیب سے

    تو جانتا ہے کتنے دنوں گھر رہے ہیں ہم

    باہر نہ آئے ہم بھی انا کے حصار سے

    اس جنگ میں تمہارے برابر رہے ہیں ہم

    جھرنوں کی کیا بساط کریں گفتگو فہیمؔ

    دریا گرے جہاں وہ سمندر رہے ہیں ہم

    مأخذ:

    Adhoori Baat (Pg. 27)

    • مصنف: Faheem Jogapuri
      • اشاعت: 2009
      • ناشر: Rehmania Foundation, Azad Nagar, Bihar
      • سن اشاعت: 2009

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے