اپنے شب یاروں سے کس طرح میں غافل ہو جاؤں
اپنے شب یاروں سے کس طرح میں غافل ہو جاؤں
آسماں جاگ رہا ہے تو میں کیسے سو جاؤں
دل بدر میں بھی ہوں اور تو بھی ہے معزول نظر
تو اجازت دے اگر مجھ کو میں تیرا ہو جاؤں
وقت نے اتنے بدلوائے ہیں چہرے مجھ سے
خوف ہے بھیڑ میں ان کی نہ کسی دن کھو جاؤں
جہل کی بانجھ زمینوں میں نہ اگ پاؤں گا
علم پرور ہو زمیں کوئی تو خود کو بو جاؤں
ابر غم دل کا برس جائے تو اس پانی سے
داغ دھبے ہیں جو آنکھوں میں انہیں بھی دھو جاؤں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.