Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اثر آہ کا گر دکھائیں گے ہم

میر مہدی مجروح

اثر آہ کا گر دکھائیں گے ہم

میر مہدی مجروح

MORE BYمیر مہدی مجروح

    اثر آہ کا گر دکھائیں گے ہم

    ابھی کھینچ کر تم کو لائیں گے ہم

    ذرا رہ تو اے دشت آوارگی

    ترا خوب خاکہ اڑائیں گے ہم

    فسانہ تری زلف شب رنگ کا

    بڑھے گا جہاں تک بڑھائیں گے ہم

    وہی درد فرقت وہی انتظار

    بھلا مر کے کیا چین پائیں گے ہم

    وہ گمراہ غیروں کے ہم راہ ہے

    اسے راہ پر کیوں کہ لائیں گے ہم

    قفس سے ہوا اذن پرواز کب

    یہ خواہش ہی دل سے اڑائیں گے ہم

    طلسم محبت ہے عاشق کا حال

    انہیں بھی یہ قصہ سنائیں گے ہم

    وہ نخوت سے ہیں آسماں سے پرے

    کہاں سے انہیں ڈھونڈ لائیں گے ہم

    نہ کر آہ یہ شورش افزائیاں

    تجھے بھی کبھی آزمائیں گے ہم

    نہ ٹوٹے گا سر رشتۂ اختلاط

    وہ کھینچیں گے جتنا بڑھائیں گے ہم

    یہ مانا کہ ہو رشک حور و پری

    مگر آدمیت سکھائیں گے ہم

    حذر تیر مژگاں کی بوچھاڑ سے

    یہ اک دل کہاں تک بچائیں گے ہم

    ہمیں زہر و خنجر کی کیوں ہے تلاش

    شب غم میں کیا مر نہ جائیں گے ہم

    نہ نکلا کوئی ڈھب تو بن کر غبار

    نظر میں تمہاری سمائیں گے ہم

    کہاں گھر میں مفلس کے فرش و فروش

    وہ آئے تو آنکھیں بچھائیں گے ہم

    ترے قد سے کی سرو نے ہم سری

    اسے آج سیدھا بنائیں گے ہم

    نہیں غسل میت کی جا قتل گاہ

    مگر خاک و خوں میں نہائیں گے ہم

    رہ عشق سے نابلد ہے ابھی

    خضر کو یہ رستہ بتائیں گے ہم

    ہوا وصل بھی تو مزا کون سا

    وہ روٹھیں گے ہر دم منائیں گے ہم

    شب و روز دل کو کریدیں نہ کیوں

    یہیں سے پتا اس کا پائیں گے ہم

    عبث ہے یہ مجروحؔ طول امل

    بکھیڑے یہ سب چھوڑ جائیں گے ہم

    مأخذ:

    Deewan-e-Majrooh (Pg. e-235 p-162)

    • مصنف: میر مہدی مجروح
      • اشاعت: 1978
      • ناشر: سرفراز پریس، دہلی
      • سن اشاعت: 1898

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے