اشک اپنے لئے اور درد زمانہ کے لئے
اشک اپنے لئے اور درد زمانہ کے لئے
ایسے کچھ خواب تھے بس مجھ کو مٹانے کے لئے
میں نے ہر سمت تڑپتے ہوئے شب کاٹی ہے
ایک دامن تو ملے آنسو چھپانے کے لئے
ان کو جاتے ہوئے دیکھوں یہ مرے بس میں نہیں
لاؤں دل کون سا میں خود کو منانے کے لئے
میرے دشمن کو بھی اتنا تو یقیں ہے مجھ پر
چھوڑ جاتا ہے وہ بچوں کو کھلانے کے لئے
مجھ کو اس رات کی تنہائی سے ڈر لگتا ہے
بات ہو کون سی ڈر اپنا دبانے کے لئے
آج بھی یاد ہے قصہ انہیں بیتے کل کا
روکا مجھ کو بھی تھا کچھ بات بنانے کے لئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.