Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اور کوئی چارا نہ تھا اور کوئی صورت نہ تھی

محمد علوی

اور کوئی چارا نہ تھا اور کوئی صورت نہ تھی

محمد علوی

MORE BYمحمد علوی

    اور کوئی چارا نہ تھا اور کوئی صورت نہ تھی

    اس کے رہے ہو کے ہم جس سے محبت نہ تھی

    اتنے بڑے شہر میں کوئی ہمارا نہ تھا

    اپنے سوا آشنا ایک بھی صورت نہ تھی

    اس بھری دنیا سے وہ چل دیا چپکے سے یوں

    جیسے کسی کو بھی اب اس کی ضرورت نہ تھی

    اب تو کسی بات پر کچھ نہیں ہوتا ہمیں

    آج سے پہلے کبھی ایسی تو حالت نہ تھی

    سب سے چھپاتے رہے دل میں دباتے رہے

    تم سے کہیں کس لیے غم تھا وہ دولت نہ تھی

    اپنا تو جو کچھ بھی تھا گھر میں پڑا تھا سبھی

    تھوڑا بہت چھوڑنا چور کی عادت نہ تھی

    ایسی کہانی کا میں آخری کردار تھا

    جس میں کوئی رس نہ تھا کوئی بھی عورت نہ تھی

    شعر تو کہتے تھے ہم سچ ہے یہ علویؔ مگر

    تم کو سناتے کبھی اتنی بھی فرصت نہ تھی

    مأخذ:

    Rat Idhar Udhar Roashan (Pg. 362)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے