Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اور کیا خاک مری خاک سے نکلا ہو گا

دلاور علی آزر

اور کیا خاک مری خاک سے نکلا ہو گا

دلاور علی آزر

MORE BYدلاور علی آزر

    اور کیا خاک مری خاک سے نکلا ہو گا

    کچھ گماں ہے بھی تو ادراک سے نکلا ہو گا

    بوئے گل اپنی طرف کھینچ رھی ہے مجھ کو

    رنگ شاید تری پوشاک سے نکلا ہو گا

    میں نے پیکر بھی اسی چاک پہ دیکھا اپنا

    میرا پرتو بھی اسی چاک سے نکلا ہو گا

    مجھ سے ملنے وہ جو کل رات کو آیا ہوا تھا

    کیا ستارہ سا وہ افلاک سے نکلا ہو گا

    اس گھڑی اشک ہی دیکھے تھے نکلتے سب نے

    خواب پھر دیدۂ نمناک سے نکلا ہو گا

    خاک اڑانا تھی اسے دشت جنوں میں رہ کر

    دل کہاں درد کی املاک سے نکلا ہو گا

    روز محشر مری پہچان کا باعث آزرؔ

    ایک شعلہ خس و خاشاک سے نکلا ہو گا

    مأخذ :
    • کتاب : سورج مکھی کا پھول (Pg. 103)
    • Author : دلاور علی آزر
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
    • اشاعت : 2nd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے