Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اور نہ در بدر پھرا اور نہ آزما مجھے

انور شعور

اور نہ در بدر پھرا اور نہ آزما مجھے

انور شعور

MORE BYانور شعور

    اور نہ در بدر پھرا اور نہ آزما مجھے

    بس مرے پردہ دار بس! اب نہیں حوصلہ مجھے

    سخت نظر فریب ہے آئنہ خانۂ جمال

    اس کی چمک دمک نہ دیکھ، دیکھ بجھا بجھا مجھے

    حبس ہجوم خلق سے گھٹ کے الگ ہوا تو میں

    قطرہ بہ سطح بحر تھا چاٹ گئی ہوا مجھے

    صبر کرو محاسبو وقت تمہیں بتائے گا

    دہر کو میں نے کیا دیا دہر سے کیا ملا مجھے

    صرف اسی کے سامنے خوار کیا تھا آس نے

    یاس نے فرد فرد پر آئنہ کر دیا مجھے

    تیرے ہی مصر کا ملال تیرے ہی نجد کا خیال

    شہر بہ شہر کو بہ کو گام بہ گام تھا مجھے

    کار گہہ بقا مجھے ذات و حیات و کائنات

    ذات و حیات و کائنات دائرۂ فنا مجھے

    ذات و حیات و کائنات بے سر و پا و بے ثبات

    بے سر و پا و بے ثبات شے سے امید کیا مجھے

    رات لغات عمر سے میں نے چنا تھا ایک لفظ

    لفظ بہت عجیب تھا یاد نہیں رہا مجھے

    تھا گزراں گزر گیا وقت وصال اور بس

    خاک بھی چھانتا پھرا پھر نہ کبھی ملا مجھے

    میں نے ہنسی خوشی اسے جانے دیا تھا ہاں مگر

    یہ تو معاہدہ نہ تھا مڑ کے نہ دیکھنا مجھے

    شام اس آدمی کی یاد آئی جو ایک عمر بعد

    جانیے کس عذاب میں کر گئی مبتلا مجھے

    میں نے اسے شکست دی سینہ بہ سینہ لب بہ لب

    سینہ بہ سینہ لب بہ لب اس نے ہرا دیا مجھے

    جو نہ سنا تھا دہر سے اس کی زباں سے سن لیا

    اب مجھے کوئی کچھ کہے فکر نہیں ذرا مجھے

    ہیں تری مہربانیاں بھولی ہوئی کہانیاں

    بھولی ہوئی کہانیاں یاد نہ اب دلا مجھے

    فن کو سمجھ لیا گیا محض عطیۂ فلک

    سعی و ریاض کا صلہ خوب دیا گیا مجھے

    محرم خاص دیکھنا سو تو نہیں گیا شعورؔ

    دیر ہوئی سنے ہوئے کوئی نئی صدا مجھے

    مأخذ:

    Pakistani Adab (Pg. 366)

    • مصنف: Dr. Rashid Amjad
      • اشاعت: 2009
      • ناشر: Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan
      • سن اشاعت: 2009

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے