Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

باہر کبھی اندر کی کوئی بات نہیں کی

کاشف حسین غائر

باہر کبھی اندر کی کوئی بات نہیں کی

کاشف حسین غائر

MORE BYکاشف حسین غائر

    باہر کبھی اندر کی کوئی بات نہیں کی

    دروازے سے بھی گھر کی کوئی بات نہیں کی

    ملحوظ رکھا میں نے ان آنکھوں کی نمی کو

    صحرا میں سمندر کی کوئی بات نہیں کی

    ہارا تو وہ روتا رہا تقدیر کا رونا

    جیتا تو مقدر کی کوئی بات نہیں کی

    اس آنکھ نے پت جھڑ کا کوئی ذکر نہ چھیڑا

    دل نے بھی گل تر کی کوئی بات نہیں کی

    گھر میں بھی رہا گھر کے مسائل سے گریزاں

    دفتر میں بھی دفتر کی کوئی بات نہیں کی

    خوابوں کی کہانی نے مری نیند اڑا دی

    پھر تکیہ و چادر کی کوئی بات نہیں کی

    اب عشق میں کچھ کام نہیں نامہ بروں کا

    سو میں نے کبوتر کی کوئی بات نہیں کی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے