بدن میں پھول کھلے درد نے وصال کیا
بدن میں پھول کھلے درد نے وصال کیا
اذیتوں کی مہک نے مجھے نہال کیا
چراغ آیا نظر تو نظر پگھلنے لگی
ہم اہل چشم نے یوں آگ کا خیال کیا
میں چل رہا تھا مگر سانس رک گئی میری
گزرتے وقت نے ایسا عجب سوال کیا
ہر ایک شخص تھا ماتم کناں سو میں نے بھی
اداس رنگ پہن کر خزاں کو شال کیا
اسے چھوا تو دھنک کی گرہ کھلی ایسے
نفیس لمس نے پوروں میں انتقال کیا
مأخذ:
تسطیر (Pg. 248)
-
- ناشر: بک کارنر، پاکستان
- سن اشاعت: 2017
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.