Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بڑے شباب پہ درد فراق مستی ہے

ثاقب لکھنوی

بڑے شباب پہ درد فراق مستی ہے

ثاقب لکھنوی

MORE BYثاقب لکھنوی

    بڑے شباب پہ درد فراق مستی ہے

    نہ ہو شراب تو پہروں گھٹا برستی ہے

    نہ شمع روتی ہے آ کر نہ برق ہنستی ہے

    میں جب سے قبر میں ہوں بیکسی برستی ہے

    سنے تو کون سنے میکدے میں واعظ کی

    یہاں وہی ہیں جنہیں شغل مے پرستی ہے

    میں سخت جاں نہیں خنجر بھی تیز ہے لیکن

    نگاہ یاس ہے قاتل کی تیز دستی ہے

    بھرے ہوؤں کو بھرا کرتے ہیں کرم والے

    جہاں ہے سبزہ گھٹا بھی وہیں برستی ہے

    غلط ہے زیر نگیں ہو کے دعویٔ وسعت

    بس ایک حلقۂ خاتم فضائے ہستی ہے

    ہزار خواہش دل ہے مگر نہ مانگوں گا

    سبوئے‌ مے کدہ پر وقت تنگدستی ہے

    میں سن کے آیا تھا آبادیٔ عدم لیکن

    کوئی نظر نہیں آتا یہ کیسی بستی ہے

    چمن نہ دیکھ نشیمن کو دیکھ اے بلبل

    بہار ہی میں کبھی آگ بھی برستی ہے

    جلاؤں شمع تو آخر جلا کے دیکھوں کیا

    ہر ایک رات یہاں شغل‌‌ غم پرستی ہے

    نہیں ہے دہر میں یار اے دم زدن ثاقبؔ

    بس ایک سانس میں طے ماجرائے ہستی ہے

    مأخذ:

    Deewan-e-Saqib (Pg. 307)

    • مصنف: Mirza Zakir Husain Qazlibaas Saqib Lucknowvi
      • اشاعت: 1998
      • ناشر: Urdu Acadami U.P.
      • سن اشاعت: 1998

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے