بدنام ہوں پر عاشق بدنام تمہارا
بدنام ہوں پر عاشق بدنام تمہارا
ناکام ہوں پر طالب ناکام تمہارا
میں اس کو نہ بیچوں عوض ملک سلیماں
ہے ثبت سر خاتم دل نام تمہارا
یاں ساغر دل خون تمنا سے بھرا ہے
پر بادۂ گلگوں سے وہاں جام تمہارا
محرومیٔ قسمت ہے مری خاص وگرنہ
مشہور جہاں ہے کرم عام تمہارا
جچتے نہیں نظروں میں مہ و مہر کے جلوے
رہتا ہے تصور سحر و شام تمہارا
تم جس سے پھرو اس سے ہو برگشتہ زمانہ
دم بھرنے لگی گردش ایام تمہارا
غفلت میں کٹی جاتی ہے محرومؔ جوانی
اچھا نظر آتا نہیں انجام تمہارا
مأخذ:
Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 63)
-
- اشاعت: 1993
- ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
- سن اشاعت: 1993
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.