aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بہار آ کر جو گلشن میں وہ گائیں

سخی لکھنوی

بہار آ کر جو گلشن میں وہ گائیں

سخی لکھنوی

MORE BYسخی لکھنوی

    بہار آ کر جو گلشن میں وہ گائیں

    تو غنچہ ہر طرف چٹکی بجائیں

    یہ تم کو دیکھ کر گل پھول جائیں

    کہ جامہ میں نہ پھر پھولے سمائیں

    ملے رستہ تو سوئے چرخ جائیں

    کہاں تک اس زمیں پر خاک اڑائیں

    مثال شمع اس پر لو لگائیں

    سحر تک شام سے آنسو بہائیں

    مرے مرنے سے یہ اندھیر کا سوگ

    کہو مسی ملیں سرمہ لگائیں

    چمن میں اس سے ہم چشمی یہ دیدہ

    تری آنکھیں نہ نرگس پھوٹ جائیں

    خدا کے پاس کیا جائیں گے زاہد

    گنہگاروں سے جب یہ بار پائیں

    تردد پھول کا کس واسطے ہے

    مری تربت پہ وہ تیوری چڑھائیں

    مرے لاشہ کو کاندھا دے کے بولے

    چلو تربت میں اب تم کو سلائیں

    سخیؔ روتے ہی روتے دم نکل جائے

    فراغت ہو کہیں گنگا نہائیں

    مأخذ:

    Deewan-e-Sakhi(Naghma-e-Hazar) (Pg. ebook-56 page-47)

    • مصنف: سخی لکھنوی
      • اشاعت: 1882
      • ناشر: دارالطبع بندوبست، حیدرآباد
      • سن اشاعت: 1882

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے