بہت کچھ آتا ہے لیکن اداکاری نہیں آتی
بہت کچھ آتا ہے لیکن اداکاری نہیں آتی
کہ سادہ لوح ہیں ہم ہم کو ہشیاری نہیں آتی
ہماری سمت آ کر لوٹ جاتے ہیں سبھی دریا
ہماری پیاس کو ان کی طرف داری نہیں آتی
لٹا دیتے ہیں خود کو دنیا کی جھوٹی محبت میں
ہمیں آتے ہوئے بھی اب سمجھ داری نہیں آتی
اگر دیکھے کوئی تو کم نہیں ہے وسعتیں اس کی
ہماری آنکھ میں کیوں روشنی ساری نہیں آتی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.