aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بہت سلجھی ہوئی باتوں کو بھی الجھائے رکھتے ہیں

ظفر اقبال

بہت سلجھی ہوئی باتوں کو بھی الجھائے رکھتے ہیں

ظفر اقبال

MORE BYظفر اقبال

    بہت سلجھی ہوئی باتوں کو بھی الجھائے رکھتے ہیں

    جو ہے کام آج کا کل تک اسے لٹکائے رکھتے ہیں

    تغافل سا روا رکھتے ہیں اس کے سامنے کیا کیا

    مگر اندر ہی اندر طبع کو للچائے رکھتے ہیں

    ہماری جستجو سے دور تر ہے منزل معنی

    اسی کو کھوئے رکھنا ہے جسے ہم پائے رکھتے ہیں

    ہماری آرزو اپنی سمجھ میں بھی نہیں آتی

    پجامہ اس طرح کا ہے جسے الٹائے رکھتے ہیں

    ہوائیں بھول کر بھی اس طرف کا رخ نہیں کرتیں

    سو یہ شاخ تماشا آپ ہی تھرائے رکھتے ہیں

    اسی کی روشنی ہے اور اسی میں بھسم ہونا ہے

    یہ شعلہ شام کا جو رات بھر بھڑکائے رکھتے ہیں

    ہم اتنی روشنی میں دیکھ بھی سکتے نہیں اس کو

    سو اپنے آپ ہی اس چاند کو گہنائے رکھتے ہیں

    نشیب شاعری میں ہے ہماری ذات سے رونق

    یہی پتھر ہے جس کو رات دن لڑھکائے رکھتے ہیں

    یہ گھر جس کا ہے اس نے واپس آنا ہے ظفرؔ اس میں

    اسی خاطر در و دیوار کو مہکائے رکھتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے