Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بیٹھا تھا تن کو ڈھانک کے جو گرم شال سے

جعفر ساہنی

بیٹھا تھا تن کو ڈھانک کے جو گرم شال سے

جعفر ساہنی

MORE BYجعفر ساہنی

    بیٹھا تھا تن کو ڈھانک کے جو گرم شال سے

    مشکل میں پڑ گیا وہ ستاروں کی چال سے

    خاموشیوں کی راہ پہ ہو کر کے گامزن

    رکھنا کبھی نہ سوچ کا رشتہ ملال سے

    امید ایسی ان سے متانت کی تھی نہیں

    بچے بگڑ گئے ہیں بہت دیکھ بھال سے

    دم خم تو کچھ نہیں تھا حقیقت کے نام پر

    گھبرا گیا جہان ہماری مجال سے

    کچھ مصلحت کے نام پہ چپ چاپ ہم رہے

    واقف تھے ورنہ وقت کے پوشیدہ حال سے

    چادر پہ آسمان کی بکھری تھی چاندنی

    آراستہ زمین تھی اس کے جمال سے

    تم شہر جا رہے ہو تو جاؤ مگر وہاں

    ارماں ملیں گے دیکھنا بے حد نڈھال سے

    افسردہ فکر تھی جو قدامت کے خول میں

    شاداب ہو گئی ہے وہ روشن خیال سے

    اک پتے کی بساط تمہاری ہے ساہنیؔ

    مٹی میں جا ملوگے جدا ہو کے ڈال سے

    مأخذ:

    Shayad (Pg. 34)

    • مصنف: Jafar Sahni
      • اشاعت: 2012
      • ناشر: Yawar Hussain
      • سن اشاعت: 2012

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے