Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بندوق تانتے ہیں ہدف دیکھتے ہیں بس

عمیر نجمی

بندوق تانتے ہیں ہدف دیکھتے ہیں بس

عمیر نجمی

MORE BYعمیر نجمی

    بندوق تانتے ہیں ہدف دیکھتے ہیں بس

    اپنا ہے بے ضرر سا شغف دیکھتے ہیں بس

    وہ جن کو مانگنا بھی پڑے اور لوگ ہیں

    ہم لوگ آسماں کی طرف دیکھتے ہیں بس

    گھڑیاں تو بک گئی تھیں برے وقت میں تمام

    اب عادتاً قمیض کے کف دیکھتے ہیں بس

    اپنی جگہ پتہ ہے سو مسجد میں جا کے ہم

    جوتوں کے آس پاس کی صف دیکھتے ہیں بس

    مجھ کو بہ‌ غور دیکھ کے کہنے لگا فقیر

    ایسے مریض شاہ نجف دیکھتے ہیں بس

    تو دیکھ بس خلا میں معلق یہ کائنات

    اس سے پرے تو اہل شرف دیکھتے ہیں بس

    کیوں پوچھتے ہیں خود کو کہاں دیکھتے ہیں کل

    خاکی ہیں خود کو خاک میں لف دیکھتے ہیں بس

    مأخذ :
    • کتاب : آخری تصویر (Pg. 73)
    • Author : عمیر نجمی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2024)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے