Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بس نجات زندگی تو عشق روحانی میں ہے

علینا عترت

بس نجات زندگی تو عشق روحانی میں ہے

علینا عترت

MORE BYعلینا عترت

    بس نجات زندگی تو عشق روحانی میں ہے

    یہ سزائے موت سن کر جسم حیرانی میں ہے

    ریت پر پھیلا ہوا ہے خواب جیسا اک سراب

    خشک آنکھوں کا سکوں صحرا کے اس پانی میں ہے

    اضطرابی کیفیت ہی اس زمیں کا ہے نصیب

    ہر گھڑی گردش میں ہے ہر دم پریشانی میں ہے

    کچھ غبار آنکھوں تک آیا راز ہم پر تب کھلا

    قافلہ اب بھی کوئی اس دل کی ویرانی میں ہے

    پھر کسی طوفان کی آمد کا اندیشہ ہوا

    پھر قیامت سی بپا دریا کی طغیانی میں ہے

    یوں ہی آسانی سے جینے کا ارادہ کر لیا

    یہ نہ دیکھا کتنی مشکل ایسی آسانی میں ہے

    اس قدر اوراق ماضی پر چڑھا گرد و غبار

    شاید اب ان کی جگہ بہتے ہوئے پانی میں ہے

    اپنی مٹی سے علیناؔ روح کی الفت تو دیکھ

    مضطرب ہے یہ بہت گر تو پریشانی میں ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے