بسر ہونا بہت دشوار سا ہے
بسر ہونا بہت دشوار سا ہے
یہ شب جیسے کسی کی بد دعا ہے
اندھیرے موڑ پر مجھ سا ہی کوئی
نہ جانے کون ہے کیا چاہتا ہے
اک ایسا شخص بھی ہے بستیوں میں
ہمیں ہم سے زیادہ جانتا ہے
پناہیں ڈھونڈنے نکلی تھی دنیا
سوا نیزے پہ سورج آ گیا ہے
ابھی تک سرخ ہے مٹی یہاں کی
جہاں میں ہوں، وہ شاید کربلا ہے
خوشی کی لہر دوڑی دشمنوں میں
وہ شاید دوستوں میں گھر گیا ہے
کئی دن ہو گئے ہیں چلتے چلتے
خدا جانے کہاں تک راستہ ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.