بے خود ہیں بے خودی کی سزا پا رہے ہیں ہم

آنند بنارسی

بے خود ہیں بے خودی کی سزا پا رہے ہیں ہم

آنند بنارسی

MORE BYآنند بنارسی

    بے خود ہیں بے خودی کی سزا پا رہے ہیں ہم

    مثل حباب بن کے مٹے جا رہے ہیں ہم

    معبود کون مشق عبادت تھے کس لیے

    ناحق یہ بوجھ سر پہ لیے جا رہے ہیں ہم

    واعظ شراب پینے دے ہم سے گلہ نہ کر

    ساقی پلا رہا ہے پئے جا رہے ہیں ہم

    ہوگی تری گزر نہ کبھی جس دیار میں

    زاہد ہمیں نہ چھیڑ وہیں جا رہے ہیں ہم

    آنندؔ کے کرشمے سبھی سوز و ساز ہیں

    ہر نے میں صوت غیب سنے جا رہے ہیں ہم

    مأخذ :
    • کتاب : غزل اس نے چھیڑی-5 (Pg. 137)
    • Author : فرحت احساس
    • مطبع : ریختہ بکس ،بی۔37،سیکٹر۔1،نوئیڈا،اترپردیش۔201301 (2018)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 2-3-4 December 2022 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate, New Delhi

    GET YOUR FREE PASS
    بولیے