بے سبب جو بھی مسکراتا ہے
بے سبب جو بھی مسکراتا ہے
دل کے زخموں کو وہ چھپاتا ہے
ساری دنیا اداس لگتی ہے
جب کوئی اپنا روٹھ جاتا ہے
دل کا رشتہ عجیب رشتہ ہے
ایک لمحے میں ٹوٹ جاتا ہے
جانے کیا بات ہے ہتھیلی پر
نام لکھ کر مرا مٹاتا ہے
چاندنی روح میں مہکتی ہے
کوئی جس وقت یاد آتا ہے
خواب بنتا ہے جب بھی مستقبل
میرا ماضی نظر ملاتا ہے
تاجؔ اس سے مرا تعلق کیا
میرے سر کی قسم جو کھاتا ہے
مأخذ:
شہر غزل (Pg. 94)
- مصنف: تاج الدین تاج
-
- ناشر: تاج الدین تاج
- سن اشاعت: 1996
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.