بچھڑ کے تجھ سے جو ہم جان سے جدا ہوئے ہیں
بچھڑ کے تجھ سے جو ہم جان سے جدا ہوئے ہیں
یقین رکھ کہ بڑی شان سے جدا ہوئے ہیں
ضرور موسم وحشت کی آمد آمد ہے
یہ ہم جو اپنے گریبان سے جدا ہوئے ہیں
بلا رہی ہے وہ نا ممکنات کی دنیا
اسی لئے حد امکان سے جدا ہوئے ہیں
سبھی زمان و مکاں ہم سے دور جا پہنچے
وہ ایک پل کہ ترے دھیان سے جدا ہوئے ہیں
وصال چاہتی ہیں ہم سے مشکلیں کیا کیا
بس ایک لمحۂ آسان سے جدا ہوئے ہیں
یہ فیصلہ تھا کہ جائیں گے روح سے ملنے
تو پہلے جسم کے سامان سے جدا ہوئے ہیں
- کتاب : واہمہ وجود کا (Pg. 46)
- Author : سالم سلیم
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
- اشاعت : 2nd
- کتاب : سبھی رنگ تمہارے نکلے (Pg. 24)
- Author : سالم سلیم
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2017)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.