Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بولے گا کون عاشق نادار کی طرف

اسد علی خان قلق

بولے گا کون عاشق نادار کی طرف

اسد علی خان قلق

MORE BYاسد علی خان قلق

    بولے گا کون عاشق نادار کی طرف

    سارا زمانہ آج تو ہے یار کی طرف

    جن آنکھ سے لیا تھا دل اب وہ رہی نہ آنکھ

    حیرت سے دیکھتا ہوں رخ یار کی طرف

    درباں کبھی جو روکے وہ نازک مزاج ہیں

    منہ کر کے سوئیں ہم نہ در یار کی طرف

    ہارے ہوئے ہو بوسوں کا کر لو ابھی حساب

    فاضل ہے کچھ ہمارا ہی سرکار کی طرف

    بیٹھا ہے کب سے منتظر یاں پر نگاہ مہر

    دیکھ آنکھ اٹھا کے طالب دیدار کی طرف

    پڑتی ہے جبکہ ابروئے قاتل پہ میری آنکھ

    رہ رہ کے دیکھتا ہے وہ تلوار کی طرف

    داغ ریا شراب سے دھونے کے واسطے

    زاہد چلا ہے خانۂ خمار کی طرف

    بلبل نے کی بہار میں کس یاس سے اک آہ

    چاک قفس سے دیکھ کے گلزار کی طرف

    پڑھتا ہوں فاتحہ میں سوئے قبر کوہ کن

    ہوتا ہے جب گزر کبھی کہسار کی طرف

    یوں دل پہ میرے پڑتی ہے آنکھ اس کی جس طرح

    جلاد دیکھتا ہے گنہ گار کی طرف

    کرتا ہے شوق دل کے عوض مول حسن کا

    دلال بولتا ہے خریدار کی طرف

    آئینہ ساں ہوں آمد دلبر کا حیرتی

    رخ سوئے در ہے پشت ہے دیوار کی طرف

    پھولوں میں یہ کہاں خلش خار کا مزا

    جانا جنوں نہ دشت سے گلزار کی طرف

    برباد کر نہ خاک مری اے ہوائے شوق

    لے چل اڑا کے کوچۂ دل‌‌ دار کی طرف

    کون اب کرے ہماری طرف داری اے قلقؔ

    دل تک ہے اپنا اپنے دل آزار کی طرف

    مأخذ:

    Mazhar-e-Ishq (Pg. e-95 p-93)

    • مصنف: اسد علی خان قلق
      • اشاعت: 1911
      • ناشر: منشی نول کشور،کانپور

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے