Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بتوں کے گھر کی طرف کعبہ کے سفر سے پھرے

منیر  شکوہ آبادی

بتوں کے گھر کی طرف کعبہ کے سفر سے پھرے

منیر  شکوہ آبادی

MORE BYمنیر  شکوہ آبادی

    بتوں کے گھر کی طرف کعبہ کے سفر سے پھرے

    ہزار شکر کہ جیتے خدا کے گھر سے پھرے

    مریض ہجر کا کوئی علاج کر دیکھے

    اثر دوا سے دوا حکم چارہ گر سے پھرے

    مہینے بھر کا تو رستہ ہے پر دعا یہ ہے

    کہ پیشتر وہ قمر دورۂ قمر سے پھرے

    نگاہ لطف سے دیکھو شباب آ جائے

    شب گزشتہ ابھی گردش نظر سے پھرے

    وہ رشک مہر جو ساقی ہو عمر باقی ہو

    زیادہ ساغر مے چرخ فتنہ گر سے پھرے

    نگاہ پھیرنے میں لطف کیا ہے رہنے دو

    یہ تیر کس لئے الٹا مرے جگر سے پھرے

    کہیں گے بعد فنا ہم سے دوستان عدم

    بھرے پرے کہ تہی دست اس سفر سے پھرے

    نہ مانگیں بوسۂ رخسار چھاتیاں نہ چھوئیں

    طبیعت اپنی جو اے بت گل و ثمر سے پھرے

    فلک نے کوچۂ مقصد کی بند کی راہیں

    بھلا بتاؤ کہ قسمت مری کدھر سے پھرے

    دکھائے موج زنی بحر اشک اگر اپنا

    ہر آسیائے فلک آب چشم تر سے پھرے

    منیرؔ کو ہے وہ دوران سر معاذ اللہ

    کہ سننے والوں کا سر ذکر درد سر سے پھرے

    مأخذ:

    Muntakhabul-Alam (Pg. 268)

    • مصنف: منیر  شکوہ آبادی
      • اشاعت: 1831
      • ناشر: مطبع سعیدی
      • سن اشاعت: 1848

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے