Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چاند بھی کھویا کھویا سا ہے تارے بھی خوابیدہ ہیں

عرفان ستار

چاند بھی کھویا کھویا سا ہے تارے بھی خوابیدہ ہیں

عرفان ستار

MORE BYعرفان ستار

    چاند بھی کھویا کھویا سا ہے تارے بھی خوابیدہ ہیں

    آج فضا کے بوجھل پن سے لہجے بھی سنجیدہ ہیں

    جانے کن کن لوگوں سے اس درد کے کیا کیا رشتے تھے

    ہجر کی اس آباد سرا میں سب چہرے نادیدہ ہیں

    اتنے برسوں بعد بھی دونوں کیسے ٹوٹ کے ملتے ہیں

    تو ہے کتنا سادہ دل اور ہم کتنے پیچیدہ ہیں

    سن جاناں ہم ترک تعلق اور کسی دن کر لیں گے

    آج تجھے بھی عجلت سی ہے ہم بھی کچھ رنجیدہ ہیں

    کانوں میں اک سرگوشی ہے بے معنی سی سرگوشی

    آنکھوں میں کچھ خواب سجے ہیں خواب بھی عمر رسیدہ ہیں

    گھر کی وہ مخدوش عمارت گر کے پھر تعمیر ہوئی

    اب آنگن میں پیڑ ہیں جتنے سارے شاخ بریدہ ہیں

    اس بستی میں ایک سڑک ہے جس سے ہم کو نفرت ہے

    اس کے نیچے پگڈنڈی ہے جس کے ہم گرویدہ ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے