چہرہ ہے آئینہ ہے
چہرہ ہے آئینہ ہے
کمرے میں سناٹا ہے
پھولوں کی خوشبو پا کر
دل پاگل ہو جاتا ہے
شاہ وقت کو ڈر کیسا
سامنے ایک پیادہ ہے
اس کی انا محفوظ رہے
مجھ پر طنز جو کرتا ہے
دیکھوں ساتھ رہے کب تک
شاخ ہوں میں وہ پتا ہے
آنکھیں اس کی ہنستی ہیں
مجھ سے کوئی رشتہ ہے
بھیڑ سے نکلو وہ جاویدؔ
تنہائی میں ملتا ہے
مأخذ:
زلف میں الجھی دھوپ (Pg. 133)
- مصنف: ملک زادہ جاوید
-
- ناشر: اریب پبلیکیشنز، دہلی
- سن اشاعت: 2008
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.